پی ٹی آئی احتجاج کے بعد اسلام آباد اور لاہور میں مقدمات درج، درجنوں گرفتار۔

اسلام آباد اور لاہور پولیس نے خواتین سمیت درجنوں پی ٹی آئی کارکن گرفتار کر لیے۔اسلام آباد میں احتجاج پر 16 کارکنوں کے خلاف 11 دفعات کے تحت مقدمہ درج ہوا، جبکہ لاہور میں ریلی پر 129 کارکن گرفتار اور 10 مقدمات قائم کیے گئے۔

پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے ملک گیر احتجاجی تحریک کے آغاز پر کراچی، لاہور اور دیگر شہروں میں ریلیوں اور سڑکوں کی بندش کے خلاف پولیس کارروائیوں میں 80 سے زائد کارکن گرفتار ہوئے۔عمران خان 5 اگست 2023 سے توشہ خانہ کیس میں قید ہیں اور 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس کی سزا کاٹ رہے ہیں، جبکہ 9 مئی 2023 کے واقعات سے متعلق دہشت گردی کے الزامات پر دیگر مقدمات بھی زیرِ التوا ہیں

۔گزشتہ روز پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث مختلف مقامات پر موٹرویز پر ٹریفک متاثر ہوئی۔ اسلام آباد اور پشاور کو ملانے والی موٹر وے پر صوابی انٹرچینج شام 5 بجے سے دونوں اطراف کے لیے بند رہا، جس سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

پاکستان میں حزبِ اختلاف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اپنے سربراہ اور سابق وزیرِاعظم عمران خان سمیت قید کارکنوں کی رہائی کے لیے 5 اگست منگل سے ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کر چکی ہے۔ یہ احتجاج عمران خان کی کرپشن کیس میں قید کی دوسری برسی کے موقع پر ہو رہا ہے۔ تاہم، پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ حکومت نے اس کے متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔پارٹی رہنماؤں نے ریلیوں کو محاذ آرائی کے بجائے انصاف کی لڑائی” قرار دیا اور اسٹیبلشمنٹ پر الزام لگایا کہ وہ آئندہ انتخابات میں پی ٹی آئی کو سائیڈ لائن کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

Leave a Comment